انسانی تاریخ کے آغاز سے ہی علامتوں نے معاشرے میں مرکزی کردار ادا ک?
?ا ہے۔ یہ تصویری یا تجریدی شکلیں ہوتی ہیں جو کسی خاص معنی یا پیغام کو پہنچاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، اسلامی ثقافت میں چاند اور ستارہ امید اور روشنی کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔
فطرت میں بھی علامتیں م?
?جو?? ہیں۔ درخت زندگی کی نمو کا استعارہ ہے تو پانی صفائی اور تجدید کا نشان بن جاتا ہے۔ قدیم تہذیبوں میں سورج کو طاقت اور حیات بخش توانائی سے جوڑا جاتا تھا۔
مذہبی علامتیں بھی اپنا ایک الگ مقام رکھتی ہیں۔ اسلامی خطاطی میں اللہ کے نام ک
و م??دس شکل دی جاتی ہے، جبکہ ہندو مت میں اوم کا نشان روحانی ا?
?حا?? کو ظاہر کرتا ہے۔ ان علامتوں کا استعمال عبادت گاہوں، کتابوں اور فنون میں ہوتا آ?
?ا ہے۔
جدید دور میں ٹیکنالوجی نے نئی علامتیں متعارف کروائی ہیں۔ موبائل ایپس میں استعمال ہونے والی آئیکونز سے لے کر سوشل میڈیا کے ایموجیز تک، ہر علامت روزمرہ کی بات چیت کو آسان بناتی ہے۔ یہ نئی زبانیں بن گئی ہیں جو لفظوں کے بغیر جذبات اور خیالات ک
و م??ت?
?ل کرتی ہیں۔
علامتوں کی طاقت ان کی سادگی اور گہرائی میں پوشیدہ ہے۔ یہ ثقافتی شناخت کو قائم رکھنے اور نسل در نسل علم منت?
?ل کرنے کا ذریعہ ہیں۔ ان کا مطالعہ ہمیں ماضی کو سمجھنے اور حال کے ساتھ جوڑنے میں مدد دیتا ہے۔